For Contact Us
Go to Contact Page
or
Mail:contact@makhdoomashraf.com
Cal:+91-9415721972

عورت شیخ ہونے کی اہل نہیں


حضرت غوث العالم فرماتے ہیں کہ بعض عورتیں ایسے بلند درجے کو پہونچی ہیں کہ بہت سے اصحابِ سلوک ان کی مدد کے محتاج تھے۔ صاحبِ فتوحات نے لکھا ہے کہ ابدال میں بعض اوقات عورتیں بھی شامل ہوجاتی ہیں۔شیخ عبدالرحمن صاحب طبقات صوفیہ نے عارفہ و صالحہ عورتوں کے احوال میں ایک کتاب لکھی ہے، حضرت رابعہ عدویہ ایسی ہی نیک عورتوں میں سے تھیں، شیخ سفیان ثوری ان سے مسائل پوچھتے تھے، اور نصائح سننے جایا کرتے تھے۔ ام احسان کوفہ میں ایک بڑی بزرگ بی بی تھیں، سفیان ثوری ان کی زیارت کو جایا کرتے تھے، ایک دن دیکھا کہ ان کے مکان میں سوائے چٹائی کے ایک ٹکڑے کے اور کچھ نہیں ہے، تو انھوں نے کہا کہ آپ کے چچا زاد بھائی کو خط لکھا جائے تو وہ کچھ رعایت کریں گے، بی بی نے جواب دیا کہ سفیان تمہاری جو عزت میری نگاہ میں تھی وہ اس بات سے ختم ہوگئی، غور کرو جو ساری دنیا کا مالک اور قادر ومختار ہے اس سے دنیا کا سوال نہیں کرتی تو اس شخص سے کیا سوال کروں جو کوئی قدرت نہیں رکھتا، غرض عورتیں بھی اعلیٰ مراتب کو پہونچی ہیں۔ لیکن ان سے بوجہ ستر کے مریدوں کی تربیت نہیں ہوسکتی، اس لیے جس طرح وہ نبوت کے قابل نہیں ہیں اسی طرح وہ شیخی بھی قابل نہیں ہیں۔
لیکن بعض مشائخ نے ان سے استفادہ کیا ہے، شیخ محی الدین ابن عربی نے ”فتوحات “ میں لکھا ے کہ:۔
”میں نے برسوں فاطمہ بنت المثنّی کی خدمت کی ہے ان کی عمر پچانوے برس سے زیادہ تھی؛لیکن ان کے چہرے اور رخسارپر ایسی تازگی تھی کہ چودہ برس کی معلوم ہوتی تھیں، اور مجھ کو ان کی صورت دیکھتے شرم معلوم ہوتی تھی، ان کو خدانے عجب جمال عطا کیا تھا“۔


Islamic SMS/Messages/Post

For this type of post


Go to Blogs